اگر رمضان میں کسی کی عشاء کی جماعت چھوٹ جائے تو کیا وہ وتر جماعت سے پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
اگر رمضان المبارک میں مسجد میں عشاء کی جماعت ہوگئی اور کوئی شخص دیر سے پہنچا اسے چاہیے کہ پہلے عشاء کی فرض نماز تنہا پڑھ کر تراویح کی جماعت میں شرکت کرے، پھر وتر بھی جماعت سے پڑھے۔
الفتاوى الهندية (1/ 117)
'' وإذا صلى معه شيئاً من التراويح أو لم يدرك شيئاً منها أو صلاها مع غيره له أن يصلي الوتر معه هو الصحيح، كذا في القنية''.فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200286
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن