بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنازہ کی دعا نہ آئے تو کیا کرے؟


سوال

اگر نمازِ جنازہ کی دعا نہ آتی ہو یا بھول جائیں تو نمازِ جنازہ میں کیا پرھیں؟

جواب

واضح رہے کہ نمازِ جنازہ کے ارکان چار تکبیرات کہنا  اور قیام کرنا ہے، جب کہ ثناء، درود شریف اور دعا پڑھنا مسنون ہے۔ جیساکہ البحر الرائق میں ہے:

’’و أما ركنها: فالتكبيرات و القيام، و أما سننها: فالتحميد و الثناء و الدعاء فيها‘‘. (٢/ ١٨٠، ط: سعيد)

صورتِ مسئولہ میں اگر  جنازہ کی دعا نہ آتی ہو یا بھول گیا ہو تو کوئی اور دعا یا "اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ" پڑھ لے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

’’هذا إذا كان يحسن ذلك، فإن كان لا يحسن يأتي بأي دعاء شاء‘‘. (الباب الحادي و العشرون في الجنائز، الفصل الخامس في الصلاة علي الميت، ١/ ١٦٤، ط: رشيدية)

البحر الرائق میں ہے:

’’و من لايحسن الدعاء يقول: ’’اللهم اغفر للمؤمنيين و المؤمنات‘‘. (كتاب الجنائز، فصل السلطان أحق بصلاته، ٢/ ١٨٣، ط: سعيد)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105201038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں