مطلقہ عورت جس کو سات ماہ کے بعد حیض آتا ہو اس کی عدت کیسے شمار کی جائے گی؟
جب تک عورت کے حیض کا سلسلہ بالکلیہ بند نہ ہو اس وقت تک طلاق یا خلع کی صورت میں اس کی عدت حیض ہی کے اعتبار سے شمار کی جائے گی، اگرچہ دوحیضوں کے درمیان لمبا وقفہ ہی کیوں نہ ہو، لہذا مذکورہ خاتون کو جب سات ماہ بعد حیض آتا ہے تو طلاق یا خلع کی صورت میں ان کی عدت تین ماہواریاں ہی شمار ہوگی ۔
البحر الرائق میں ہے:
"إن لم تحض الشابة الممتد طهرها فلاتعتد بالأشهر، وصورتها إذا رأت ثلاثة أيام وانقطع ومضى سنة أو أكثر ثم طلقت فعدتها بالحيض إلى أن تبلغ إلى حد الإياس وهو خمس وخمسون سنة في المختار، كذا في البزازية". (142/4 ط: دارالمعرفة، بیروت) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200247
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن