بھینس کا ایک تھن پیدائشی نہ ہو اور تین تھن ہوں تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟
جس بھینس کا پیدائشی طور پر ایک تھن نہ ہو اس کی قربانی جائز ہوگی۔
’’وفي التتارخانیة: والشطور لاتجزء، وهي من الشاة ماقطع اللبن عن إحدی ضرعیها، ومن الإبل والبقر ماقطع من ضرعیها؛ لأن لکل واحد منها أربع أضرع‘‘. (ردالمحتار، جلد 6 ص: 324 - ط: سعید کراچی) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200022
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن