بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جسم پر زخم ہو توغسل میں زخمی حصہ کو دھونے کا حکم


سوال

اگر کسی کے ہاتھ یا پاؤں پر چوٹ لگی ہو  اور غسلِ جنابت میں اگر چوٹ والا حصہ خشک رہ جائے تو غسل جائز ہے یا نہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر  زخم والے حصہ پر پانی بہانے سے زخم کے مزید بگڑنے کا اندیشہ ہو تو وضو اور غسل میں اس جگہ کو دھونے کے بجائے اس پر صرف مسح کرنا کافی ہوگا۔ اگر پٹی بندھی ہو تو پٹی پر مسح کرلیا جائے، ورنہ براہِ راست زخم پر مسح کرلیا جائے اور اگر مسح کرنا (یعنی گیلا ہاتھ پھیرنا) بھی زخم کے لیے نقصان دہ ہو تو پھر مسح بھی ترک کرنا جائز ہوگا، لیکن زخم کی جگہ کے علاوہ باقی جسم کو دھونا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201082

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں