بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جدہ کا رہائشی احرام کہاں سے باندھے؟


سوال

 ہم جدہ میں رہتے ہیں، اگر ہم مکہ میں جاکر احرام باندھ کرعمرہ شروع کریں تو کیا حکم ہوگا؟ یہاں پر کچھ علماء ہیں جوکہتے ہیں کہ حدودِ حرم میں احرام باندھنے  سے دم نہیں ہوگا،50۔60 ریال صدقہ ہوگا؟ کیا یہ درست ہے؟  مہربانی فرماکر قرآن اور احادیث کی روشنی میں جواب دیں!

جواب

جو شخص جدہ کا رہائشی ہو اور وہ حج و عمرہ کے علاوہ کسی دوسرے کام سے مکہ مکرمہ میں داخل ہونا چاہتا ہو تو اس کے لیے احرام کے بغیر مکہ میں داخل ہونا جائز ہے، اور اگر حج یا عمرہ کا ارادہ ہو تو ایسی صورت میں اس کے لیے احرام باندھ کر ہی مکہ میں داخل ہونا ضروری ہے، اگر وہ احرام کے بغیر مکہ میں داخل ہو گیا اور احرام باندھنے دوبارہ میقات پر بھی نہیں گیا تو اس پر دم لازم ہو گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200639

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں