میں گزشتہ تقریباً 5 سال سے جدہ میں مقیم ہوں، یہاں پر علماء سے سنا تھا کہ چوں کہ جدہ حل ہے، اس لیے یہاں کا رہائشی مکہ مکرمہ حدودِ حرم میں بغیر احرام کی نیت کے بھی داخل ہو سکتا ہے۔ اب مجھ سے غلطی یہ ہوئی ہے کہ میں کئی مرتبہ مکہ مکرمہ سے گزر کر طائف گیا اور واپس بھی حدودِ حرم مکہ مکرمہ سے گزر کر جدہ آیا۔ لیکن حالتِ احرام کے بغیر اور کئی مرتبہ میرے ساتھ میرے بیوی بچے بھی موجود تھے۔ اب کسی سے یہ مسئلہ معلوم ہوا ہے کہ اگر میں میقات سے باہر چلا گیا تو جدہ داخل ہونے سے پہلے حدود حرم نہیں جا سکتا بغیر احرام کے۔ اب مجھے پریشانی ہے کہ کیا کرنا چاہیے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر طائف سے واپسی کے وقت حرم شریف جانے کا قصد نہیں تھا، بلکہ جدہ ہی آنے کا قصد تھا اور واپسی میں مسجد حرام جایا بھی نہیں گیا تو اس صورت میں حدود حرم سے گزرنے کی وجہ سے نہ دم لازم ہوگا اور نہ ہی احرام پہننا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008202066
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن