بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جائے نماز کو نماز کے علاوہ امور (استری وغیرہ) میں استعمال کرنا


سوال

جائےنماز جو نماز کے لیے عام طورپر استعمال کی جاتی  ہے،  کیا وہ دوسرے کاموں مثلاً استری کے لیے بچھاکر یا میز پر ڈال کر میزپوش کے طور پروغیرہ وغیرہ استعمال کرنا جائز ہے?

جواب

جائے نماز کو دوسرے کاموں میں استعمال کرنا فی نفسہ جائز ہے،  لیکن ادب کا تقاضا یہ ہے کہ جس چیز کو نماز کے لیے مختص کیا گیا ہے، جب تک وہ نماز پڑھنے کے لیے استعمال ہورہی ہو  اسے دوسرے کاموں میں بغیر ضرورتِ شدیدہ کے استعمال نہ کیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201240

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں