آج کل ہر جگہ جائز کام کروانے کے لیے بھی پیسے لیے جاتے ہیں، سڑک پر ٹریفک پولیس بھی پیسے لے کر چھوڑتی ہے۔ کیا اس طرح پیسہ دے کر کام نکلوانا ائز ہوگا؟
اگر کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے یا کاغذات نامکمل ہیں اور ٹریفک اہلکار کو کچھ دے کر جان چھڑائی تو رشوت کا گناہ ہوگا اور اگر اپنے جائز اور ضروری حق کے وصول کے لیے رقم دی تو یہ پیسے لینے والے کے لیے تو حرام ہوں گے، جب کہ دینے والے کے لیے، چونکہ وہ اپنے حق کی وصول یابی کے لیے پیسے دے رہا ہے، اس لیے گنجائش ہوگی۔
فتوی نمبر : 143611200029
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن