بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین طلاق کو ایک طلاق سمجھنا


سوال

میری بہن جوکہ 3بچوں کی ماں ہے دو بیٹے ایک بیٹی سب سے چھوٹی بھی 13 سال کی ہے ان سب کے سامنے میرے بہنوئی نے غصے میں آ کر میری بہن کو طلاق دے دی تھی ایک ہی بار میں تین بار طلاق کہ دیا ہے اب وہ فتوی ڈھونڈ رہا ہے کہ یہ ایک ہی گنی جاۓ گی یاں تین اکٹھی میرے بہنوئی اہل حدیث ہیں اور بہن السنت والجماعت سے ہے اپ مہربانی کر کے بتا دیں اس مسئلے کا نتیجہ کیا ہے ؟

جواب

اہل سنت والجماعت اورائمہ اربعہ کے اجماع  کے مطابق شوہر کے تین مرتبہ طلاق کہہ دینے کی وجہ سے بیوی پر طلاق مغلظہ   (ناقابل رجوع تین طلاق) واقع ہوچکی ہے، اب دونوں کا ساتھ رہنا جائز نہیں ہے، نیز شوہر کے اہل حدیث ہونے سے اس پر کوئی فرق نہٰیں پڑتا ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200276

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں