بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تین طلاق کے بعد ساتھ رہنے کی صورت


سوال

چھ سال قبل میری بیوی نے مجھ سے گھریلو ناچاقی کی وجہ سے طلاق لی،  میں طلاق نہیں دینا چاہتا تھا،  لیکن سسسرال والوں کے زبردست دباؤ کی وجہ سے مجبوراً مجھے دستخط کرنے پڑے،  ایک ہی وقت میں تین دفعہ طلاق ایک ہی اسٹامپ پر لکھی گئیں ،اب میری سابقہ بیوی اور میں خود دوبارہ گھر بسانا چاہتے ہیں،  ایسی صورت میں کیا نکاحِ جدید ہو گا یا حلالہ لازم ہے؟

جواب

تین طلاقوں کے  بعد  زوجین کا باہم رجوع کرنا یا تجدیدِ نکاح جائز نہیں ہے، البتہ اگر عدت گزرنے کے بعد  عورت کا کسی دوسری جگہ نکاح ہو   وہاں حقوق زوجیت ادا ہوں اور دوسرا شوہر بغیر کسی جبر ، دباؤ ،  لالچ  یا شرط کے از خود طلاق دے دے یا اس شوہر کا انتقال ہوجائے تو اس کی عدت پوری کرکے دوبارہ پہلے شوہر سے نکاح ہوسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200521

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں