میں نے اپنی بیوی کو 27 محرم کو ایک ساتھ نام لے کر تین طلاق دے دی ہیں، کیا طلاق واقع ہوگئی؟اور حلالہ کیسے کرنا ہوگا؟
جب آپ نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں، آپ کی مطلقہ بیوی آپ پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہے، دونوں کا نکاح ختم ہوچکا ہے، اب رجوع کرنا جائز نہیں،عورت اپنی عدت (اگر حمل نہ ہو تو پوری تین ماہواریاں اور اگر حمل ہو تو وضع حمل تک) کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہے۔ عدت کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنے کی صورت میں دوسرے شوہر کا اگر انتقال ہوجاتاہے یا اس سے میاں بیوی کا تعلق قائم ہونے کے بعد وہ خود طلاق دے دے، اور اس کی عدت بھی گزر جائے تو آپ سے دوبارہ نکاح کرسکتی ہے۔ تاہم آپ کے لیے اس کا دوسرا نکاح کرانا یا اس نکاح کا حصہ بننا شرعاً درست نہیں ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإن کان الطلاق ثلاثًا في الحرة و ثنتین في الأمة لم تحل له حتی تنکح زوجًا غیره نکاحًا صحیحًا و یدخل بها ثم یطلقها أو یموت عنها". (ج۔1،ص 473، ط: رشیدیة) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200351
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن