بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تین طلاقیں


سوال

چند دنوں سے میری بیوی ذہنی دباؤ  میں تھی اور مجھ سے مسلسل گالی گلوچ اور لڑائی کر رہی تھی اور اسی حالت میں اس نے ایک دن مجھے گا لیاں دیں اور نازیبا الفاظ استعمال کیے تو  میں شدید غصے میں آگیا اور اسے کہا کہ:  تومیری بیوی نہی ہے،  میں نے تجھے طلاق دی، میں نے تجھے طلاق دی، میں نے تجھے طلاق دی۔  کیا ایسی صورت میں تین طلاقین واقع ہوگئیں جب کہ بیوی کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں  تھی۔ البتہ میں اپنے حواس میں تھا، مگر شدید غصے میں تھا۔ قرآن و سنت کی روشنی میں راہ نمائی فرمائیں!

جواب

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، اور اب دونوں کا ساتھ رہنا درست نہیں، شوہر ہوش و حوا س میں ہو اور بیوی کی ذہنی حالت درست نہ ہو  تو بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔ عدت گزارنے کے بعد سائل کی بیوی دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔ اگر وہ عدت گزرنے کے بعد (سائل کی شرکت کے بغیر) کسی دوسری جگہ طلاق دینے کی شرط کے بغیر نکاح کرلے، اور دوسرا شوہر  زن و شو کا تعلق قائم کرنے کے بعد اسے اَز خود طلاق دےدے یا اس کا انتقال ہوجائے تو  دوسرے شوہر کی عدت گزرنے کے بعد  یہ عورت سائل کے لیے حلال ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200188

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں