بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تہجد کی آٹھ رکعات ایک سلام سے پڑھنا اور اس کا طریقہ


سوال

تہجد کی نماز اگر آٹھ رکعات ایک سلام کے ذریعہ پڑھی جائیں تو اس کا طریقہ کیا ہوگا؟

جواب

تہجد کی نماز میں افضل یہ ہے کہ آٹھ رکعت چار سلام کے ساتھ پڑھی جائیں، یعنی دو ، دو رکعت کرکے پڑھا جائے،  تاہم اگر آٹھ رکعت تہجد ایک سلام سے پڑھ لے تو یہ بلاکراہت جائز ہے، اور اس کا طریقہ عام نوافل کی طرح ہی ہے،اور اس میں ہر دو رکعت کے بعد قعدہ کیا جائے گا،  اور چوں کہ نوافل کی ہر دو رکعت مستقل نماز ہوتی ہے؛ اس لیے  اس میں بہتر یہی ہے کہ  ہر دوسری رکعت کے قعدہ کے بعد درود اور دعا بھی پڑھیں، اور تیسری، پانچویں اور ساتویں رکعت میں ثنا بھی پڑھیں، تاہم اگر قعدے میں التحیات کے بعد درود اور دعانہیں پڑھی یا اگلی رکعت کے شروع میں ثنا نہیں پڑھی تو بھی نماز ادا ہوجائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 24):
"وصلاة الليل وأقلها على ما في الجوهرة ثمان، ولو جعله أثلاثاً فالأوسط أفضل، ولو أنصافاً فالأخير أفضل.
(قوله: وأقلها على ما في الجوهرة ثمان) قيد بقوله: على ما في الجوهرة؛ لأنه في الحاوي القدسي قال: يصلي ما سهل عليه ولو ركعتين والسنة فيها ثماني ركعات بأربع تسليمات اهـ والتقييد بأربع تسليمات مبني على قول الصاحبين، وأما على قول الإمام فلا كما ذكره في الحلية".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 15):
"(وتكره الزيادة على أربع في نفل النهار، وعلى ثمان ليلا بتسليمة) لأنه لم يرد (والأفضل فيهما الرباع بتسليمة) وقالا: في الليل المثنى أفضل، قيل: وبه يفتى". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201185

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں