میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ میری جان چھوڑ دو (اور میں نے گویا کہ طلاق یا خلع کا مطالبہ کیا تھا) انہوں نے کہا: میں نے کب تمہاری جان پکڑی ہوئی ہے؟ میں نے کہا: مجھے آزادی چاہیے، تب کہا کہ ’’تم آزاد ہو، میں نے کون سا تمہیں قید کیا ہوا ہے‘‘۔ اب وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ میری طلاق کی نیت نہیں تھی، جب کہ میں واضح طور پر مطالبہ کر رہی تھی، تو آیا کیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟اگر ہوئی تو کونسی؟
بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر شوہر کے یہ کہنے سے کہ ’’تم آزاد ہو ،میں نے کون سا تمہیں قید کیا ہواہے‘‘ ایک طلاق صریح بائن واقع ہوچکی ہے، نکاح ٹوٹ چکاہے ۔اب گواہوں کی موجودگی میں نئے مہرکے ساتھ دوبارہ نکاح ہوسکتاہے ، دوبارہ نکاح کی صورت میں آئندہ کے لیے شوہرکوصرف دوطلاق کاحق حاصل ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200015
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن