بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تلاوت کرنے والے اور کھانا کھانے والے کو سلام کرنا


سوال

کوئی آدمی تلاوت کر رہا ہو اس کو دور سے سلام کرنا اونچی آواز سے کیسا ہے؟اور اسی طرح کوئی کھانا کھا رہا ہو اسے سلام کرنا کیسا ہے؟

جواب

1۔۔ قرآنِ مجید کی تلاوت میں مشغول شخص کو سلام نہیں کرنا چاہیے، اگر کوئی سلام کرلے تو اس کا جواب دینا واجب نہیں ہے۔

2۔۔  کھانا کھانے والے کو  سلام کرنا مسنون نہیں ہے، اور اگر کوئی کرے تو اُس کا جواب دینا واجب نہیں، لیکن اگر جواب دے دے یا از خود  سلام کرلے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے، "امداد الفتاوی" میں ہے:

"علتِ کراہت سلام بر آکل عجز ا واز جواب نو شتہ اند  ونزدمن علتِ دیگر احتمال  تشویش یا اغتصاص بہ لقمہ ہم است، پس ہر کجا ہر دو علت مرتفع باشد کراہت ہم نبا شدوایں علت از قواعد فہمید ام نقل یاد ندارم"۔ (4/280)

ترجمہ:  فقہاءِ کرام نے کھانے والے کو سلام کرنے کے مکروہ ہونے کی علت اس کا جواب دینے سے عاجز ہونا لکھا ہے۔ اور میرے نزدیک اس کی دوسری علت اس کے تشویش میں مبتلا ہونے یا لقمہ کے حلق میں اٹک جانے کا احتمال بھی ہے، پس جس جگہ یہ دونوں علتیں نہ ہوں وہاں کراہت بھی نہ ہوگی، اور یہ علت میں قواعد سے سمجھا ہوں ، اس کی کوئی نقل صریح میرے پاس نہیں ہے۔ 

نیز فقہاءِ کرام نے یہ بھی لکھا ہے کہ کھانا کھانے والوں کو سلام کرنے کی صورت میں مروءۃً وہ سلام کرنے والے کو کھانے میں شامل کریں گے، اس لیے کھانے والے اگر بے تکلف جاننے والے ہوں یا اندازا ہو کہ طیبِ نفس سے شامل کریں گے تو سلام کرے ورنہ انہیں سلام نہ کرے۔  

" یکره السلام علی العاجز عن الجواب حقیقةً کالمشغول بالأکل أو الاستفراغ، أو شرعاً کالمشغول بالصلاة وقراءة القرآن، ولو سلم لایستحق الجواب".  (شامی، کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیہا،۱/ ۶۱۷) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201525

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں