بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تقسیم ترکہ کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے ترکہ میں اضافہ یا کمی ہوجانا


سوال

والد کی موت کے بعد ، قانونی عمل میں کچھ وقت لگتا ہے۔ اس کے علاوہ ، عدالت کے فیصلے کے بعد ، اثاثوں کے لئے سرکاری عمل میں بھی وقت لگتا ہے۔ کل وقت مہینوں سے لے کر چند سال ہوسکتا ہے۔ لہذا ، اس وقت کے دوران کچھ اثاثوں کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے اور دوسرے اثاثوں کی قیمت کم ہوسکتی ہے۔ ورثاء میں اثاثوں کی تقسیم کیسے ہوگی: ابتدائی اقدار پر یا رسمی عمل کی تکمیل کے وقت اثاثوں کی اقدار پر

جواب

صورت مسئولہ میں تقسیم کے عمل کی تکمیل تک مرحوم کے ترکہ میں جو کچھ اضافہ ہوگا، یا کسی تعدی کی بغیر کمی ہوگی، ان سب میں مرحوم کے تمام شرعی ورثاء اپنے اپنے شرعی حصہ کے بقدر شریک ہوں گی، نیز اس دوران کسی ایک وارث کو  باقی ورثاء کی بنسبت  ترکہ سے زائد  فائدہ اٹھانے کی اجازت نہ ہوگی۔

المبسوط للسرخسي میں ہے:

(فَشَرِكَةُ الْمِلْكِ) أَنْ يَشْتَرِكَ رَجُلَانِ فِي مِلْكِ مَالٍ، وَذَلِكَ نَوْعَانِ: ثَابِتٌ بِغَيْرِ فِعْلِهِمَا كَالْمِيرَاثِ، وَثَابِتٌ بِفِعْلِهِمَا، وَذَلِكَ بِقَبُولِ الشِّرَاءِ، أَوْ الصَّدَقَةِ أَوْ الْوَصِيَّةِ. وَالْحُكْمُ وَاحِدٌ، وَهُوَ أَنَّ مَا يَتَوَلَّدُ مِنْ الزِّيَادَةِ يَكُونُ مُشْتَرَكًا بَيْنَهُمَا بِقَدْرِ الْمِلْكِ، وَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِمَنْزِلَةِ الْأَجْنَبِيِّ فِي التَّصَرُّفِ فِي نَصِيبِ صَاحِبِهِ. ( كِتَابُ الشَّرِكَةِ، ١١ / ١٥١)

تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق میں ہے:

قَالَ - رَحِمَهُ اللَّهُ - (شِرْكَةُ الْمِلْكِ أَنْ يَمْلِكَ اثْنَانِ عَيْنًا إرْثًا أَوْ شِرَاءً) وَكَذَا اسْتِيلَاءً أَوْ اتِّهَابًا أَوْ وَوَصِيَّةً أَوْ اخْتِلَاطُ مَالٍ بِغَيْرِ صُنْعٍ أَوْ بِصُنْعِهِمَا بِحَيْثُ لَا يَتَمَيَّزُ أَوْ يَعْسُرُ كَالْجِنْسِ بِالْجِنْسِ أَوْ الْمَائِعِ بِالْمَائِعِ أَوْ خَلْطُ الْحِنْطَةِ بِالشَّعِيرِ وَهَذَا النَّوْعُ مِنْ الشِّرْكَةِ كَانَ وَاقِعًا فِي زَمَنِهِ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - كَالشِّرْكَةِ فِي الْمَوَارِيثِ وَالْغَنَائِمِ وَنَحْوِهِمَا قَالَ - رَحِمَهُ اللَّهُ - (وَكُلٌّ أَجْنَبِيٌّ فِي قِسْطِ صَاحِبِهِ) أَيْ وَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا أَجْنَبِيٌّ فِي نَصِيبِ صَاحِبِهِ حَتَّى لَا يَجُوزَ لَهُ أَنْ يَتَصَرَّفَ فِيهِ إلَّا بِإِذْنِهِ كَمَا لِغَيْرِهِ مِنْ الْأَجَانِبِ. (كِتَابُ الشِّرْكَةِ، ٣ / ٣١٣)۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں