بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تقریب کے لیے شارع عام کو بند کرنا


سوال

کیا ختم قرآن کے پروگرام پر روڈ بلاک کرنا جائز ہے؟

جواب

کسی نعمت پر خوشی کا اظہار اگر اسلامی طریقے سے اور حدود وقیود کے اندر ہوتو درست ہے،اور اگر خوشی کے اظہار کاایسا طریقہ اپنایاجائے جس کی وجہ سے عام لوگ پریشانی اور تنگی میں مبتلاہوں تو شرعاً اس کی اجازت نہیں۔لہذا ختمِ قرآن بلاشبہ عظیم سعادت اور خوش نصیبی ہے، لیکن ایسے موقع پر تقریب کے لیے شارعِ عام کو بندکرناجس کی وجہ سے لوگوں کو گزرنے کا راستہ نہ ملے، شرعاً اس کی اجازت نہیں ہوگی۔(فتاوی مفتی محمود،8/277)

البتہ اگر مجمع اتنا زیادہ ہو کہ مسجد یا مدرسہ مکمل بھرنے کے بعد شرکاء گزرگاہ میں بیٹھنے پر مجبور ہوں تو یہ صورت اختیار کی جائے کہ لوگوں کے گزرنے کا راستہ چھوڑ دیا جائے یا قریب متبادل راستے کا انتظام کیا جائے اور ضرورت پوری ہوتے ہی راستہ کھول دیا جائے تو اس کی گنجائش ہوگی۔ حدیث شریف میں ہے:

'' حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: خبردار راستوں میں بیٹھنے سے اجتناب کرو! صحابہ نے عرض کیا : ہمارے لیے راستوں میں بیٹھنے کے علاوہ چارہ نہیں ہے، ہم یہاں آپس میں بات چیت کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اگر تمہیں بیٹھنا ہی ہو تو راستے کو اس کا حق دو! لوگوں نے پوچھا: راستے کا حق کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: نگاہ پست رکھنا، راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا، سلام کا جواب دینا، بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا''۔ (بخاری ومسلم، بحوالہ مشکاۃ)

دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: '' یہ کہ مظلوم ولاچار کی مدد کرو اور بھٹکے ہوئے کو راہ بتاؤ''۔ (ابوداؤد، بحوالہ مشکاۃ)

ان روایات سے معلوم ہوا کہ اگر بوجہ مجبوری کوئی چارہ نہ ہو تو راستے کے حقوق اور آداب کی رعایت رکھتے ہوئے مذکورہ شرائط کے ساتھ گنجائش ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200562

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں