میری شرٹ پر ایک پرندے کی تصویر ہے.اس تصویر سے میری نما زپر کوئی اثر تو نہیں ہوگا؟
آپ نے کپڑے کا جو نمونہ بھیجا ہے اس میں پرندے کی تصویر واضح ہے، لہٰذا ایسے کپڑے میں اس تصویر کی موجودگی میں نماز پڑھنا مکروہ ہوگا، البتہ اگر اس تصویر کو مٹادیا جائے، یعنی جس دھاگے سے یہ تصویر بنی ہوئی ہے، اس دھاگے کو نکال دیا جائے تو تصویر خود ختم ہوجائے گی، یا یہ تصویر چھپالی جائے، یا اس کا چہرہ مکمل کاٹ دیا جائے تو اس میں نماز درست ہوگی۔
یہ بھی یاد رہے کہ پینٹ شرٹ میں نماز اس وقت درست ہے جب وہ ڈھیلی ڈھالی ہو، جس کے پہننے سے اعضاء واضح اور نمایاں نہ ہوتے ہوں، اور پائنچے ٹخنوں سے اوپر ہوں۔ اگرچہ بہتر پھر بھی یہی ہے کہ نماز کے لیے شلوار قمیص استعمال کی جائے۔
اور اگر پینٹ شرٹ اتنی چست ہو جسے پہن کر اعضاء نمایاں ہوتے ہوں (اس صورت میں اگر ایسی پینٹ کے اوپر قمیص نہ پہنی ہو جس سے ستر والا حصہ پوشیدہ ہوجاتاہو) تو ایسے لباس میں نماز مکروہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200790
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن