بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تصوف کے لطائف کی حقیقت


سوال

 تصوف میں لطائف اور اس کے مختلف رنگ کے حوالے سے سمجھادیں کہ اس کی حقیقت کیا ہے ؟ اور یہ علم کہاں سے چلا ؟ اور ایک عام مسلمان کے لیے اس کا جاننا اور طے کرنا کتنا ضروری ہے ؟ آیا یہ فرض ہے ؟ سنت ؟ واجب یا مستحب ؟ اس کے فوائد کیا ہیں ؟

جواب

تصوف میں یہ بات بذریعہ کشف ثابت ہوچکی ہے کہ انسان دس لطیفوں سے مرکب ہے، جب اللہ تعالی نے انسان کی شکل کو بنایا تو اس کے بدن میں عالمِ خلق کے ساتھ  عالمِ امر کے لطائف کا بھی چند جگہوں میں تعلق پیدا کیا؛ تاکہ عالمِ امر کا جذب اور عشق پیدا ہو اور یہ بدنِ انسانی جو عالمِ خلق میں ہے اس کو عالمِ امر کی طرف لے جاکر آخرت کی بھلائی اور ہمیشہ کی نجات حاصل کرائیں، پانچ لطائف عالمِ امر سے ہیں، اور پانچ لطائف عالمِ خلق سے ہیں، اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ لطائف  طے کرنا بذاتِ خود مقصود نہیں، بلکہ اللہ تعالی کے قرب حاصل کرنے، آخرت کی بھلائی اور ہمیشہ کی نجات حاصل کرنے کا ایک مجرب عمل ہے۔

یہ فرض ، واجب  یا سنت عمل نہیں، البتہ اصحابِ سلوک کے ہاں مجرب ہونے کی وجہ سے پسندیدہ عمل ہے۔ عام مسلمان کے لیے انہیں جاننا ضروری نہیں ہے۔ عام آدمی سنت سے ثابت شدہ اعمال ان کی شرائط، سنتوں اور آداب کے ساتھ بجالائے اس سے اتنا ہی مقصود ہے۔

مزید تفصیل کے لیے ’’عمدۃ السلوک‘‘  جلد دوم   ص: 247 کا مطالعہ کیا جائے۔  فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں