بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تسبیحات فرائض کے بعد یا نوافل کے بعد


سوال

جو تسبیحات پڑھتے ہیں وہ فرض نماز کے بعد پڑھنی ہیں یا نفل کے بعد بھی پڑھنی ہیں؟

جواب

جن فرض نمازوں کے بعد سنن و نوافل ہوں، ان نمازوں میں سنن و نوافل کے بعد تسبیحات پڑھنی چاہییں، البتہ احادیثِ مبارکہ میں جو مختصر اَذکار وارد ہیں وہ (مختصر) سنتوں سے پہلے پڑھ سکتے ہیں۔ اور جن فرض نمازوں کے بعد سنن و نوافل نہیں ہیں ان میں فرض نماز کے بعد ہی تسبیحات پڑھ لینی چاہییں۔

فتاوی شامی میں ہے :

"إن كانت الصلاة بعدها سنة يكره وإلا فلا". [6/423] فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200773

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں