بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ترکہ کی تقسیم کی ایک صورت


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوا، اس نے ایک بیوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے سوگوار چھوڑے ہیں، مرحوم نے وراثت میں ایک مکان چھوڑا تھا،  جو کہ فروخت کردیاگیا ہے، جس کی قیمت پچاسی لاکھ پچاس ہزار موصول ہوئے ہیں ، 8،550،000/= برائے مہربانی شرعی طور پر رقم کی تقسیم فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم  کی وفات کےبعد تجہیز و تکفین کا خرچہ نکال کر اگر کوئی قرضہ ہو تو اس کو ادا کرنے کے بعد اگر مرحوم نے کوئی وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی سے نافذ کرنے کے بعد ما بقیہ کل ترکہ کو  آٹھ حصوں میں تقسیم کرکے 1/ حصہ مرحوم کی بیوہ کو ، دو دو حصے ہر ایک بیٹے کو ، ایک حصہ مرحوم کی بیٹی کو ملے گا ، 8،550،000 میں سے 10 لاکھ اڑسٹھ ہزار سات سو پچاس بیوہ کو، اتنے ہی بیٹی کو  او ر اکیس لاکھ سینتیس ہزار پانچ سو روپے ہر ایک بیٹے کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں