بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کا نام محمد بن محمد سعد رکھنے کا حکم/ لڑکے کے عقیقہ میں ایک بکرا سات دن بعد اور دوسرا بکرا چودہ دن بعد ذبح کرنے کا حکم


سوال

1- بیٹے کا نام ’’محمد ابن محمد سعد‘‘  رکھنا کیسا ہے؟

2-  کیا لڑکے کے عقیقے میں دو بکروں میں سے ایک بکرا سات (7) دن بعد اور دوسرا بکرا پھر سات (7) دن بعد کرنا ٹھیک ہے؟ کیوں کہ فریج میں جگہ نہیں ہے!

جواب

1- باپ کا نام ’’محمد سعد‘‘ ہے تو بیٹے کا نام ’’محمد  بن محمد سعد‘‘  رکھنا جائز ہے۔

2- لڑکے کے عقیقہ میں جو دو بکرے ذبح کیے جاتے ہیں، ان میں سے اگر ایک بکرا سات دن بعد اور دوسرا چودہ دن بعد ذبح کرلیا جائے تو یہ بھی جائز ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2689):

"وعن محمد بن علي بن حسين عن علي بن أبي طالب قال: عق رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحسن بشاة، وقال: «يا فاطمة احلقي رأسه وتصدقي بزنة شعره فضةً»، فوزناه فكان وزنه درهماً أو بعض درهم. رواه الترمذي وقال: هذا حديث حسن غريب وإسناده ليس بمتصل؛ لأن محمد بن علي بن حسين لم يدرك علي بن أبي طالب.  (عن الحسن بشاة)، الباء للتعدية أو مزيدة. في شرح السنة: اختلفوا في التسوية بين الغلام والجارية ... وذهب جماعة إلى أنه يذبح عن الغلام بشاتين، وعن الجارية بشاة. قلت: أما نفي العقيقة عن الجارية فغير مستفاد من الأحاديث، وأما الغلام فيحتمل أن يكون أقل الندب في حقه عقيقة واحدة وكماله ثنتان، والحديث يحتمل أنه لبيان الجواز في الاكتفاء بالأقل، أو دلالة على أنه لايلزم من ذبح الشاتين أن يكون في يوم السابع، فيمكن أنه ذبح عنه في يوم الولادة كبشاً وفي السابع كبشاً، وبه يحصل الجمع بين الروايات".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں