بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹھ کر تراویح پڑھنا


سوال

تراویح کی کچھ رکعتیں بیٹھ کر اور کچھ رکعتیں کھڑے ہو کر پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

عذر کی بنا پر تراویح کی کچھ رکعات کھڑے ہوکر اور کچھ رکعات بیٹھ کر پڑھنا درست ہے، بلاعذر بیٹھ کر تراویح کی نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

الدر المختار مع رد المحتار (2 / 48) ط: سعيد

'' ( وتكره قاعداً )؛ لزيادة تأكدها، حتى قيل: لا تصح ( مع القدرة على القيام )، كما يكره تأخير القيام إلى ركوع الإمام للتشبه بالمنافقين''۔

و في الرد: '' (قوله: وتكره قاعداً ) أي تنزيها لما في الحلية وغيرها من أنهم اتفقوا على أنه لا يستحب ذلك بلا عذر؛ لأنه خلاف المتوارث عن السلف''۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200847

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں