بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ کا شوہر کے انتقال کے بعد اس کے والد یا چچا سے نکاح کرنا


سوال

اگر کوئی شخص مر جاۓ اور اس کی بیوہ  نکاح کرنا چاہتی ہے تو کیا یہ میت کے والد یا والد کے بھائی(میت کے چچا) سے کر سکتی ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  شوہر کے انتقال کے بعد بیوہ کے لیے اپنے شوہر کے والد (یعنی اپنے سسر) سے نکاح جائز نہیں ہے، سسر سے نکاح ہمیشہ کے لیے حرام ہے۔ البتہ شوہر کا چچا عورت کے لیے محرم نہیں ہے، شوہر کے انتقال کے بعد عدت گزار کر اس سے نکاح کرنا جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) حرم المصاهرة (بنت زوجته الموطوءة وأم زوجته) وجداتها مطلقاً بمجرد العقد الصحيح (وإن لم توطأ) الزوجة. (قوله: الصحيح) احتراز عن النكاح الفاسد، فإنه لايوجب بمجرده حرمة المصاهرة بل بالوطء أو ما يقوم مقامه من المس بشهوة والنظر بشهوة؛ لأن الإضافة لاتثبت إلا بالعقد الصحيح بحر". (3/ 30، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ط: سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200601

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں