ایک عورت جس کی عمر چالیس سال ہے، بیوہ ہوگئی ہے، بے اولاد ہے، اس عورت کے خاوند کے مرنے کے بعد دیوروں کے گھر رہنے میں دینی ماحول کے حوالے سے کئی فوائد ہیں، مثلا: اس کی ہر لحاظ سے حفاظت ہے، اور پردے کے ساتھ ساتھ ضروریات کی کفالت بھی بہتر انداز سے ہوسکتی ہے، جب کہ ان کے اپنے بھائیوں کے گھر میں دینی ماحول کی پابندی نہیں ہے، اکثر بھائی صوم وصلاۃ کے پابند بھی نہیں ہیں، تو عورت کے لیے مستقبل میں دین کے ماحول کو باقی رکھنا بہت مشکل ہے، اس صورت میں یہ عورت دیوروں کے ساتھ گھر میں خاوند کی وفات کی عدت کے بعد زندگی گزارے تو شرعی اعتبار سے کوئی حرج تو نہیں ہے؟ اور یہ فیصلہ بیوہ بغیر کسی جبر، اپنے اختیار سے کر رہی ہے۔
صورت مسئولہ میں اگر پردہ اوردیگر شرعی حدود کی رعایت ممکن ہے تو بیوہ مذکورہ گھر میں رہ سکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143510200034
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن