بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، چار بیٹوں اور چھ بیٹیوں میں میراث کی تقسیم


سوال

ایک آدمی فوت ہوا ، اس کی ایک بیوی 4 بیٹے 6 بٹیاں ہیں، میراث کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ کار یہ ہے کہ اولاً مرحوم کے تجہیز و تکفین کے اخراجات اور قرضہ جات (اگر ہوں) ادا کیے جائیں پھر مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ادا کیا جائے، اس کے بعد  مرحوم کے کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کے 112 حصے کیے جائیں، اس میں سے 14 حصے مرحوم کی بیوہ کو، 14 حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 7 حصے ہر ایک بیٹی کو  ملیں گے۔

یعنی فی صد کے اعتبار سے مرحوم کی بیوہ کو  12 اعشاریہ 5 فی صد، مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو بھی 12 اعشاریہ 5 فی صد اور مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو 6 اعشاریہ 25 فی صد ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200799

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں