میرے دوست کے پاس ایک گاڑی ہے اور وہ میں خرید کر کریم سروس میں چلانا چاہتا ہوں روز گار کے لیے، لیکن میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ میں گاڑی خود کیش پر خرید سکوں، میں یہ گاڑی HBL کے ذریعہ خریدنا چاہتا ہوں، 25 فیصد ادائیگی میں کروں گا، باقی HBL کرے گا، کیا یہ سود کا معاملہ ہے یا نہیں؟
موجودہ دور میں کسی بھی بینک سے اشیاء کی خریداری کا معاملہ شرعی اصولوں کے مطابق درست نہیں ہے؛ اس لیے کسی بھی بینک سے گاڑی وغیرہ لینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
نوٹ: کریم سروس میں گاڑی لگا کر اس کے ذریعے کمانے کا حکم جاننے کے لیے مذکورہ سروس کمپنی سے تمام ضروری دستاویزات تحریری طور پر حاصل کرکے حکم معلوم کیا جاسکتاہے، اس حوالے سے ہماری جامعہ کے دار الافتاء میں یہ مسئلہ زیرِ تحقیق ہے۔
فتوی نمبر : 144012201795
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن