ایک عورت نے بینک سے ستر ہزارقرض لے کر اپنا گھر بنایا ہے، (گھر سے مراد صرف ایک کمرہ ہے جس کا دروازہ بھی نہیں ہے) خود وہ گھروں میں کام کرتی ہے ،کیا اس کو زکاۃ دے سکتے ہیں؟
مذکورہ عورت اگرسنی مسلمان ہے، سید (ہاشمی)نہیں ہے، اور اس کے پاس گھر کے علاوہ سونا چاندی یا نقد رقم یا ضرورت سے زائد اتنا سامان وغیرہ نہیں ہے کہ قرض کی ادائیگی کے بعد اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ سکے تو اُسے زکاۃ دینا جائز ہے ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201086
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن