آج کل مختلف بیمہ کمپنی والے مختلف جگہوں پر انویسمنٹ کی ترغیب دیتے ہیں اور کچھ فتوی بھی دکھاتے ہیں میں شریعت کی روشنی میں پوچھنا چاہ رہا تھا کہ یہ پالیسی لینا ٹھیک ہے کہ نہیں ؟
بیمہ کمپنی کی پالیسیاں جوا اورسودی معاملات پر مشتمل ہوتی ہیں؛ اس لیے انہیں اختیار کرنا جائز نہیں۔ واضح رہے کہ انشورنس کے متبادل کے طور پر تکافل کے نام سے رائج کمپنیوں کی پالیسی بھی ملک کے جمہور مفتیانِ کرام کی رائے میں شریعت کے مطابق نہیں ہے، لہٰذا اس سے بھی اجتناب کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200419
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن