بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیماری کی وجہ سے عورت کے سر کے بال ایک پور سے چھوٹے ہوں تو اس کے لیے احرام سے نکلنے کا طریقہ


سوال

ایک عورت کے سر کے بال بیماری کی وجہ سے ایک دم چھوٹے ہیں، انگلی کے پورے سے بھی کم ہیں تو اس عورت کے لیے احرام کھولنے کی کیا صورت ہوگی؟ آیا اس کو پورا حلق کرانا ہوگا یا ایک طرف سے حلق کرانا کافی ہے؟

جواب

اگر کسی عورت کے سر کے بال بیماری وغیرہ کی وجہ سے ایک انگلی کے ایک پور ے سے بھی کم ہوں  تو وہ چوتھائی سر کے بال قینچی کے ذریعے کاٹنے سے حلال ہوجائے گی، اگر بالکل بال نہ ہوں تب بھی قینچی چلانے سے حلال ہوجائے گی، جیسا کہ اگر کوئی مرد گنجا ہو تو  وہ سر پر اُسترا چلانے سے احرام کی پابندیوں سے نکل جاتا ہے، اسی طرح عورت قینچی چلانے سے حلال ہوجائے گی۔باقی   عورت کے لیے حلق کرنا جائز نہیں ہے، اس لیے عورت حلق نہیں کرسکتی۔

بذل المجهود في حل سنن أبي داود (7/ 466):
"(أن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليس على النساء حلق، إنما على النساء التقصير) وقدر التقصير فأقله بقدر أنملة، قال الشوكاني : فيه دليل على أن المشروع في حقهن التقصير، وقد حكى الحافظ الإجماع على ذلك، قال جمهور الشافعية: فإن حلقت أجزأها، قال القاضي أبو الطيب والقاضي حسين: لايجوز، وقد أخرج الترمذي  من حديث علي: "نهى أن تحلق المرأة رأسَها".
وقال في "اللباب"  وشرحه: والحلق مسنون للرجال، ومكروه للنساء، والتقصير مباح لهم، ومسنون أي مؤكد بل واجب لهن لكراهة الحلق كراهة تحريم إلَّا لضرورة.
قلت: ولو اعتمرت المرأة أيامًا وقصرت من شعرها كل يوم حتى بقي شعرُها قدرَ أنملة، فإن حلقت رأسها وقعت في الحرمة أو الكراهة، وإن لم تحلق فلا تحل، ولم أر حكمه في ذلك في شيء من كتب المذهب إلا أن يقال: كما أن إجراء الموسى على من ليس له شعر في الرأس يكفيه، كذلك إجراء المقص لعلها يكفيها، والله أعلم". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200652

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں