بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیماری معلوم کرنے کے لیے استخارہ / بیماری کے علاج کے لیے وظیفہ


سوال

بہن کی طبیعت ناساز ہے، اس کا استخارہ کروانا ہے،  چھوٹی بہن کانام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے، بہن کی طبیعت پچھلے 15 دن سے مسلسل خراب ہے، مسلسل علاج کے باوجود بھی طبیعت میں  بہتری نہیں آرہی، استخارے سے کوئی معاملات پتا چل سکیں تو راہ نمائی کردیجیے!

جواب

جس بابت آپ نے سوال کیا ہے، اس عمل کو شرعی اصطلاح میں استخارہ نہیں کہا جاتا،استخارہ کی حقیقت یہ ہے کہ جب کسی جائزمعاملہ میں تردد ہو تواس کی بہتری والی جہت معلوم کرنےکےلیےاستخارہ کیا جاتا ہے، اور یہ مسنون عمل ہے،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے اس کی ترغیب ملتی ہے۔

بیماری کا علاج جاری رکھیں۔ باقی  پریشانیوں اورمصائب کا حل رجوع الی اللہ ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا۔ اور پنج وقتہ نمازوں کا اہتمام کیاجائے،  نیز بیماری کا علاج جیسے دوا سے ہوتاہے اسی طرح مسنون دعاؤں اور کلمات سے بھی اللہ تعالیٰ بیماریوں کو ٹالتے ہیں، علاج کے لیے درج ذیل امور پر عمل کیجیے:

1۔۔ صدقہ کرنا بہترین علاج ہے، حدیث شریف میں آتا ہے کہ اپنے مریضوں کا علاج  صدقہ سے کیا  کرو، صدقہ بیماری کو دور کرتا ہے۔ اس لیے اپنی استطاعت کے مطابق صدقہ ادا کرتے رہیں۔

2۔۔  آیاتِ شفا پڑھ کر بہن  پر پابندی سے دم کیجیے، اور اسے جو بھی خوراک (کھانا پینا) دیں اس پر یہ آیات پڑھ کردم کرکے دیجیے، آیاتِ شفا درج ذیل ہیں:

1: {وَیَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِیْنَ} [التوبة: 14:9]
2: {وَشِفَآءٌ لِّمَا فِى ٱلصُّدُورِ} [یونس: 57:10]
3: {يَخْرُجُ مِنْ بُطُونِهَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِ‌} [النحل: 69:16]
4: {وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْءَانِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ}  [الإسراء: 82:17]
5: {وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِیْنِ} [الشعراء: 80:86]
6: {قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ ءَامَنُواْ هُدًى وَشِفَآءٌ} [حٰم السجدة: 41:44] 

3۔۔  تین سو تیرہ (۳۱۳) مرتبہ ’’ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم یا  سلام ‘‘ پڑھ کر ان پر بھی دم کریں اور ان کی دوائی پر بھی دم کریں اور پانی پر بھی دم کر کے ان کو پلائیں۔

ان شاء اللہ،اللہ تعالیٰ شفا عطافرمائیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200354

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں