میں ایک کمیٹی رکھنا چاہتا ہوں جو 40 مہینوں پر مشتمل ہوگی، جس کا ٹوکن نکلے گا اس کی آگے کی قسطیں معاف، اور آخر میں ممبر اپنے پیسے وصول کرے گا، مجھے یہ بتائیں کہ جس ممبر کا نام نکلے گا اس کو باقی معاف، یہ صحیح ہے یا غلط؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بیسی کا طریقہ کار شرعاً جائز نہیں ہے، کیوں کہ ممبران کی طرف سے جمع کرائی رقم کی حیثیت قرض کی ہے، اور جس ممبر کا پہلے نام نکل رہا ہے اس کی بقایا اقساط معاف ہوجاتی ہیں تو اس ممبر کو یہ فائدہ قرض کی وجہ سے ہو رہا ہے، اور قرض پر مشروط نفع سود ہے۔
اور اس میں قمار (جوئے) کی مشابہت بھی پائی جاتی ہے، قمار کی حقیقت یہ ہے کہ ایسا معاملہ کیا جائے جو نفع ونقصان کے خطرے کی بنیاد پرہو، اور اس بیسی میں بھی ممبر نفع اور اور اپنی باقی بیسیاں معاف کرانے کی غرض سے رقم جمع کراتے ہیں، لیکن معاملہ قرعہ اندازی اور اس میں نام آنے پر مشروط ہونے کی وجہ سے یہ لوگ خطرے میں رہتے ہیں کہ نفع ہوگا یا نہیں؛ لہذا یہ بیسی شرعاً ناجائز ہے۔ اس بیسی کو چلانا اور اس کا حصہ بننا دونوں جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
بی سی کی جائز صورت اور اَحکام جاننے کے لیے درج ذیل لنکس پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
’’بی سی‘‘اور ’’کمیٹی‘‘ سسٹم کی شرعی حیثیت
بی سی ڈالنے کی شرائط اور متعلقہ تفصیل
فتوی نمبر : 144105200614
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن