بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیت اللہ کی طرف پاؤں کرکے لیٹنا


سوال

کیا بیت اللہ کی طرف پاؤں کرکے لیٹنا ناجائز ہے؟ برائے  مہربانی وضاحت کیجیے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں جان کر بیت اللہ کی طرف پاؤں پھیلا کر لیٹنا یا بیت اللہ کی طرف پاؤں پھیلا کر بیٹھنا بیت اللہ کے آداب کے خلاف اور مکروہ ہے۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"«ويكره مد الرجلين إلى الكعبين في النوم وغيره عمدًا»".  (الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف ... الخ ج:5، ص: 319، ط: ماجدیة)

"(قوله: لأنه إساءة أدب) أفاد أن الکراهة تنزیهیة، لکن قدمنا عن الرحمتي في باب الاستنجاء: أنه سیأتي: أنه بمد الرجل ترد شهادته، قال: وهذا یقتضي التحریم، فلیحرر". (الدر المختار مع ردالمحتار، کتاب الصلاة، باب الاستخلاف، مطلب في أحکام المسجد، (1/655) ط: ایچ ایم سعید کراچی) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں