کیا بھتیجے کے داماد سے پردہ ہے؟
جی ہاں! وہ بھی نامحرم ہے، اس سے پردہ ہے۔جہاں فتنہ کا احتمال نہ ہو، جیسے ساٹھ ستر برس کی بڑھیاتو اس پر یہ حکم واجب نہیں ہے، اگر وہ چہرہ کا پردہ نہ کرے توگناہ گار نہ ہوگی ،ہاں تارکِ سنت ہے۔(امدادالفتاویٰ، ص۱۸ج۴)
’’اور ہرچند کہ عجائز کو کشفِ وجہ (یعنی بوڑھی عورتوں کو چہرہ کھولنے کی) اجازت ہے، لیکن اس سے بھی احتیاط رکھیں تو ان کے لیے اور زیادہ بہتر ہے‘‘۔ (بیان القرآن ص۳۳ج۸ سورہ نور)
{حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ} [ النساء: 23] فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200062
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن