بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بھابی سے زنا کیا یا شہوت سے چھوا تو کیا وہ شوہر پر حرام ہوجائے گی؟


سوال

 ایک شخص نے مجھ سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص اپنے بھابی کے ساتھ زنا کرے یا اسے شہوت کے ساتھ ہاتھ لگائے تو کیا وہ عورت اس کے بھائی پر حرام ہوجاتی ہے ؟ 

جواب

"زنا" انتہائی قبیح فعل اور کبیرہ  گناہ ہے، اللہ تعالیٰ نے اسے بے حیائی کی انتہا اور بدترین چلن قرار دیاہے، اور اس کے ارتکاب پر سزا مقرر کرکے سورہ نور میں اس کی حد بیان فرمائی ہے، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی اس کی سزائیں اور وعیدیں انسانوں تک پہنچائی ہیں۔ شریعت کے ان احکام کا مقصد رہتی دنیا تک ایک پاکیزہ معاشرہ تشکیل دینا ہے جس میں انسان کی عزت آبرو محفوظ ہو ، اسی وجہ سے مرد و زن کے آزادانہ اختلاط کی مذمت کی گئی ہے، اور پردہ کے احکامات دیے ہیں، یہاں تک کہ شوہر کے ان قریبی رشتہ داروں سے بھی پردے کا حکم دیا گیا اور انہیں موت جیسا قرار دیا گیا  جو بیوی کے لیے محرم نہیں ہیں، لیکن اجنبی کی بنسبت ان سے احتیاط نہیں برتی جاتی اور ان کا خلوتوں میں آنا جانا معیوب بھی نہیں سمجھا جاتا۔ جیساکہ صحیحین میں ہے:

''عن عقبة بن عامر أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إياكم والدخول على النساء!»، فقال رجل من الأنصار: يا رسول الله، أفرأيت الحمو؟ قال: «الحمو الموت» (رواه البخاري: [5232]، ومسلم: [2172]). «الحمو الموت»: معناه "أن الخوف منه أكثر من غيره والشر يُتوقع منه والفتنة أكثر؛ لتمكنه من الوصول إلى المرأة والخلوة من غير أن يُنكَر عليه، بخلاف الأجنبي. والمراد بالحمو هنا: أقارب الزوج غير آبائه وأبنائه''۔ (شرح النووي على مسلم).

بہرحال زنا کبیرہ گناہ ہے اور بھابھی سے زنا کرنا اور زیادہ مذموم ہے جس پر فوری طور پر صدقِ دل سے توبہ و استغفار  اور آئندہ کے لیے پردے کا اہتمام ضروری ہے۔ البتہ اس کی وجہ سے بھابی اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201894

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں