پانی کی بڑی سرکاری ٹینکی جس میں چوہا گر کر مر گیا اور پھٹا نہیں، نکال دیا گیا، تو اب اس ٹینکی کا اور پانی کا کیا حکم ہے؟
مذکورہ ٹینکی اگر 225 اسکوائر فٹ سے بڑی ہو تو بڑے حوض کی مانند اس کے پانی کا حکم جاری پانی والا ہوگا، یعنی جس طرف چوہا گرکر مرا ہے اور پھولنے، پھٹنے سے پہلے نکال لیا گیا اور وہاں نجاست کے اثرات بھی نہیں رہے تو اس جگہ سے طہارت حاصل کی جاسکتی ہے۔ اور اگر مذکورہ ٹینکی 225 اسکوائر فٹ سے چھوٹی ہو تو اس میں چوہے کے گرنے اور مرنے سے اس ٹنکی کا پانی ناپاک ہو گا، اور اس ٹینکی کوپاک کرنے کے لیے اگر چوہے کے اجزا باقی ہوں تو انہیں نکالنا ضروری ہوگا، جب تک وہ اجزا موجود ہوں وہ پاک نہیں ہوگی، اس لیے اولاً انہیں نکالا جائے گا اور اس کو خالی کرکے تین مرتبہ دھویا جائے گا ، اور ہر مرتبہ اس کے پانی کو نکالا جائے گا اور اگر یہ مشکل ہو تو چوہے کے اجزا نکالنے کے بعد اس میں ایک جانب سے پانی داخل کیا جائے اوردوسری جانب سے بہتا چھوڑ دیا جائے یہاں تک کہ ٹینکی کے پانی سے بدبو ختم ہوجائے اور اس کا ذائقہ معمول کے مطابق ہوجائے۔ ایسا کرنے سے ٹینکی پاک ہو جائے گی۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق(1 / 461):
"فعلى هذا إذا وقعت الفأرة في الصهريج أو الفسقية ولم يكونا عشرًا في عشر ، فإنّ الماء كلّه يهراق كما لايخفى ... الخفقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200421
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن