میں بچوں کے عقیقے نہیں کر سکا۔ میرے چار بچے ہیں، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، کچھ حالات اچھے نہیں تھے، اسی لیے میں بچوں کے عقیقے نہیں کر سکا، اس بارے میں روشنی ڈالیے، مہربانی ہوگی! بچے اب بڑے ہو گئے ہیں، لیکن کسی کی ابھی شادی نہیں ہوئی، اب میرے لیے کیا حکم ہے؟
اگر آپ وسعت نہ ہونے کی وجہ سے اب تک بچوں کے عقیقے نہیں کر سکے ہیں اور اب وسعت ہے تو اب بھی آپ چاروں بچوں کے عقیقے کرسکتے ہیں، بیٹے کی طرف سے دو بکرے یا بڑے جانور میں دو حصے اور ہر بیٹی کی طرف سے ایک بکرا یا ایک حصہ عقیقہ کے ارادے سے قربانی کرلیجیے تو چاروں بچوں کا عقیقہ ہوجائے گا۔
فيض البارى شرح صحيح البخارى (5/ 88):
"ثم إن الترمذي أجاز بها إلى يوم إحدى وعشرين. قلتُ: بل يجوز إلى أن يموت، لما رأيت في بعض الروايات أنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلّم عقّ عن نفسه بنفسه". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200738
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن