بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو چھے کلمے اور ایمان مفصل اور ایمان مجمل یاد کرانے کی حکمت


سوال

ہم بچوں کو چھ کلمے اور ایمان مفصل اور ایمان مجمل کیوں یاد کراتے ہیں؟

جواب

چھ کلمے جو معروف و مشہور ہیں ، ان کے الفاظ قرآن و حدیث میں الگ الگ ہیں، جن کے نام ، تعداد و ترتیب وغیرہ محض اس وجہ سے قائم کیے گئے ہیں تاکہ ان ناموں اور ترتیب کے اعتبار سے انہیں یاد کرکے ان مواقع میں پڑھنا آسان ہوجاۓ جن مواقع پر پڑھنے کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی ہے، اور اس پر جو فضائل بیان فرماۓ ہیں وہ بھی حاصل کیے جا سکیں ،اسی طرح ایمان مفصل اور ایمان مجمل سے متعلق عرض یہ ہے کہ ائمہ و محدثین نے ایمان اور ایمانیات کو قرآن و حدیث سے اخذ کر کے اس کی تعلیم کو آسان اور سادہ طریقے سے سمجھانے کے لیے نہایت خوبصورت پیرائے میں بیان کیا ہے۔ علمائے اسلام نے ایمان کی صفات کو دو طرح سے بیان کیا ہے :

1. ایمان مجمل،2. ایمان مفصل

اِیمانِ مُجْمَل میں ایمانیات کو نہایت مختصر مگر جامع طریقے سے بیان کیا گیا ہے ؛کیوں کہ مُجمل کا معنی  ’’خلاصہ‘‘ ہے۔ اس میں اللہ پر ایمان لانے کا ذکر اس طرح ہوا ہے کہ بغیر اعلان کیے جملہ ایمانیات اس میں در  آئیں، جب کہ ایمانِ مُفَصَّل میں قرآن و حدیث کی روشنی میں ثابت شدہ ایمانیات کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔

اب رہی یہ بات کہ بچپنے میں ان کو کیوں یاد کرایاجاتا ہے دراصل مسلمان والدین کا یہ شرعی فریضہ ہے کہ وہ بچپن ہی سے اپنے بچوں کی تربیت اس نہج پر کریں کہ زندگی بھر وہ عملی اور حقیقی مسلمان بن کر رہیں، نیز  بچپن میں یاد کرائی جانی والی چیز پتھر کی لکیر کی طرح پختہ ہوتی ہے اس لیے ہمارے اکابر سے یہ طریقہ چلا آرہا ہے کہ چھوٹی عمر ہی میں اس کا اہتمام کراتے تھے اور اسی وجہ سے بچوں کی دینیات کی کتب  بھی اس پر مشتمل ہوتی ہیں۔واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143708200036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں