بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو دینے والے پلاٹ اور فیکٹری بنانے کے لیے خریدے گئے پلاٹ پر زکات/ بیٹی کی شادی کے لیے رکھے سونے پر زکات


سوال

1- جو پلاٹ بچوں کو دینےکی نیت سےخریدا اس پر زکات ہوگی؟

2- بڑی فیکٹری بنانے کی نیت سے لیے گئے پلاٹ پر زکات  ہوگی؟ جب کہ ایک چھوٹی فیکٹری پہلے سے موجود ہے جو چل رہی ہے۔ 

3-  بیٹی کی شادی کے لیے رکھے گئے سونے پر زکات ہوگی؟

جواب

1- جو پلاٹ بچوں کو دینےکی نیت سےخریدا اس پر زکات نہیں ہوگی۔

2-بڑی فیکٹری بنانے کی نیت سے لیے گئے پلاٹ پر زکات نہیں  ہوگی؛ اس لیے  کہ آلاتِ  تجارت پر زکات نہیں ، بلکہ سامانِ تجارت اور آمدنی پر زکات  ہے۔

3- بیٹی کی شادی کے لیے رکھے گئے سونے پر زکات ہوگی،   سونا کسی بھی حالت میں ہو اس پر زکات لازم ہوتی ہے۔ 

الموسوعة الفقهية الكويتية (23/ 271):

" اتفق الفقهاء على أنه يشترط في زكاة مال التجارة أن يكون قد نوى عند شرائه أو تملكه أنه للتجارة، والنية المعتبرة هي ما كانت مقارنة لدخوله في ملكه؛ لأن التجارة عمل فيحتاج إلى النية مع العمل، فلو ملكه للقنية ثم نواه للتجارة لم يصر لها، ولو ملك للتجارة ثم نواه للقنية وأن لا يكون للتجارة صار للقنية، وخرج عن أن يكون محلا للزكاة ولو عاد فنواه للتجارة لأن ترك التجارة، من قبيل التروك، والترك يكتفى فيه بالنية كالصوم". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200945

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں