اگر کوئی لاعلمی کی وجہ سے بغیر احرام کے مکہ میں داخل ہوا، پھر اپنے وطن واپس چلا گیا بغیر عمرہ کیے اور فوت ہوگیا ہو،تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا اس کی اولا د میں سے کوئی وہ قضا عمرہ ان کی طرف سے ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟
مذکورہ شخص کے ذمہ زندگی میں عمرہ کرنا لازم تھا، اگر اس نے زندگی میں عمرہ نہیں کیا اور نہ ہی اپنے مرنے کے بعد اپنی طرف سے اولاد کو عمرہ کرنے یا کروانے کی وصیت کی تو اب اولاد کے ذمہ ان کی طرف سے عمرہ کرنا یا کروانا نہیں ہے، البتہ اگر اولاد چاہے تو ان کے ایصالِ ثواب کے لیے عمرہ کر کے اس کا ثواب ان کو پہنچادے، لیکن یہ عمرہ ان کی طرف سے قضاعمرہ شمار نہیں ہوگا۔ باقی اولاد کو چاہیے کہ ان کی مغفرت کے لیے کثرت سے دعائیں کریں اور ان کے لیے مختلف اعمال بطورِ ایصالِ ثواب بھیجتے رہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201736
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن