ہمارے پاس ایک کار ہے جس کو بطور ٹیکسی چلاتے ہیں اور جب کار پرانی ہوجاتی ہے یا مسئلہ ہوتا ہے تو فروخت کرکے دوسری خریدتےہیں۔کیا اس پر زکاۃہے؟ اور ہمارے گھر میں سونا بھی ہے لیکن 7 تولہ سے کم ہے نقد رقم موجود نہیں ہے۔گھر میں سامان موجود ہے، جیسے: کھانے کے برتن ،کپڑے ،ریفریجریٹر وغیرہ اور ایک گائے بھی ہے، کاشت کی زمین 2 ایکڑ ہے۔کیا ان پر زکاۃفرض ہے؟
کار جو بطورٹیکسی استعمال کرنے کے لیے خریدی جاتی ہے اس کی مالیت پر زکاۃ فرض نہیں ہے، اسی طرح 7 تولہ سونا ،گھر کاسامان ،ایک گائے اور کاشت کی زمین پر بھی زکاۃ فرض نہیں ہے، (بشرطیکہ نقد رقم گھر، بینک یا کسی جگہ بھی موجود نہ ہو)البتہ اگر ضرورت سے زائدمعمولی مقدار میں بھی ایسی نقدی موجود ہو جو سال کی ابتدا اور انتہا میں (7 تولہ سونے کے ساتھ)جمع ہو تو سونے کے ساتھ مل کر اس پر زکاۃ لازم ہوگی ،نیز کاشت کی جانے والی پیداوار پر "عشر " یعنی پیداوار کا دسواں حصہ ادا کرنا لازم ہوگا ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143907200083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن