بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

برتن میں بلی نے پیشاب کردیا


سوال

ہمارے  شیشے اور پلاسٹک کے برتن اور اسٹیل کی پتیلی میں بلی نے پیشاب کر دیا ہے۔ کیا وہ پاک صاف ہو سکتے ہیں؟

جواب

اگر برتن میں نجاست گرجائے تو اسے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ نجاست کو گرانے کے بعد اس برتن کو اچھی طرح دھو لیا جائے کہ نجاست کا اثر ختم ہوجائے،  بہتر یہ ہے کہ اس برتن کو پانی سے تین مرتبہ دھویا جائے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 309):

"(يجوز رفع نجاسة حقيقية عن محلها) ولو إناءً أو مأكولاً علم محلها أو لا (بماء لو مستعملاً) به يفتى، (وبكل مائع طاهر قالع) للنجاسة ينعصر بالعصر (كخل وماء ورد) حتى الريق، فتطهر أصبع وثدي تنجس بلحس ثلاثاً (بخلاف نحو لبن) كزيت؛ لأنه غير قالع.  (قوله: ولو إناءً أو مأكولاً) أي: كقصعة وأدهان".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 328):

"(وكذا يطهر محل نجاسة) أما عينها فلاتقبل الطهارة (مرئية) بعد جفاف كدم (بقلعها) أي: بزوال عينها وأثرها ولو بمرة أو بما فوق ثلاث في الأصح، ولم يقل بغسلها ليعم نحو دلك وفرك.(ولايضر بقاء أثر) كلون وريح (لازم) فلايكلف في إزالته إلى ماء حار أو صابون ونحوه، ... (و) يطهر محل (غيرها) أي: غير مرئية (بغلبة ظن غاسل) لو مكلفاً وإلا فمستعمل (طهارة محلها) بلا عدد، به يفتى. (وقدر) ذلك لموسوس (بغسل وعصر ثلاثاً) أو سبعاً (فيما ينعصر) مبالغاً بحيث لايقطر، ... (و) قدر (بتثليث جفاف) أي: انقطاع تقاطر (في غيره) أي: غير منعصر مما يتشرب النجاسة وإلا فبقلعها، كما مر، وهذا كله إذا غسل في إجانة، أما لو غسل في غدير أو صب عليه ماء كثير، أو جرى عليه الماء طهر مطلقا بلا شرط عصر وتجفيف وتكرار غمس، هو المختار".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200349

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں