میرے والد نے اپنی اہلیہ سے جھگڑے کے دوران ڈانٹتے ہوئے لفظ "الاک" کہا کہ "میں آپ کو الاک کرتا ہوں"، لفظ طلاق نہیں کہا اور اس لفظ سےطلاق کا کوئی ارادہ اور نیت نہیں تھا، اس طرح کہنے سے طلاق واقع ہو گئی یا نہیں ؟
"میں آپ کو الاک کرتا ہوں"کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن