بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شہوت کے ساتھ بیٹی کو چھونے کے بعد بیوی کے حلال ہونے کی کوئی صورت ہے؟


سوال

جو باپ  بیٹی کو شہو ت سے سے چھو لیتا ہے آپ کے مطابق اس پر بیوی حرام ہو جاتی ہے،تو اس کا کفارہ کیا ہوگا؟  اور بیوی سے ہم بستری کیسے جائز ہوگی؟

جواب

باپ اگر شہوت کے ساتھ اپنی بیٹی کے جسم کو کسی مانعِ حرارت حائل کے بغیر  چھولے تو شریعتِ مطہرہ کی رو سے اس پر اپنی بیوی (اس بیٹی کی ماں) ہمیشہ کے لیے حرام ہوجاتی ہے، اس حرمت کے بعد باپ کا ہمیشہ کے لیے  کسی طریقہ (کفارہ یا حلالہ) سے بھی اس بیوی کے ساتھ رہنا جائز نہیں ہوسکتا ہے،  چنانچہ اس پر لازم ہے کہ اس بیوی کو فوراً  طلاق دے کر یا نکاح سے خارج کرنے والے جدائی کے کوئی بھی الفاظ کہہ کر اس کو خود سے علیحدہ کردے اور اس حرام فعل ( یعنی بیٹی کو شہوت سے چھونے) پر اللہ تعالیٰ کے دربار میں سچے دل سے توبہ بھی کرے۔

ایسی عورت کو قولاً  نکاح سے نکالنے کے بعد وہ عدت گزار کر دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201964

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں