بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بارش کی وجہ سے مغرب اور عشاء ایک ساتھ پڑھنا


سوال

بارش ہو رہی تھی، مغرب کے لیے راستے میں نماز کے لیے رکا تو وہاں نماز کے بعد اعلان ہوا کہ بارش کی صورت میں عشاء کی نماز بھی پڑھی جائے گی اور اقامت کر کے عشاء بھی پڑھا دی، آیا اس طرح کرنا جائز ہے، غالباً غیر مقلد کی مسجد تھی؟  اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں اور یہ بھی  بتادیں کہ اس طرح نماز ہو جاتی ہے کہ نہیں؟

جواب

حج کے موقع پر عرفات میں ظہر کے وقت میں ظہر و عصر اور مزدلفہ میں عشاء کے وقت میں مغرب و عشاء کو ایک ساتھ پڑھنے کا حکم ہے، اس کے علاوہ سفر ہو  یا  حضر کسی بھی وقت کہیں بھی دو نمازوں کو ایک وقت میں پڑھنا جائز نہیں ہے، دو نمازیں ایک وقت میں پڑھنے کی صورت میں اگر کوئی نماز اپنے وقت سے پہلے پڑھی گئی تو وہ نماز ہوگی ہی نہیں۔ اور جو نماز قضا کرکے دوسرے وقت میں ادا کی جائے اگر  وہ بلاعذر قضا کی گئی تو قضا کرنے والا گناہ گار ہوگا، اور اگر شرعی عذر (مثلاً بیماری یا غیر اختیاری نیند آجانے) کی وجہ سے قضا ہوئی ہو تو پڑھنے والا گناہ گار نہیں ہوگا۔

چنانچہ صورتِ مسئولہ میں عشاء  کی نماز وقت سے پہلے پڑھنے کی وجہ سے  ادا نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم 

اس سلسلے میں مزید تفصیل درج ذیل لنک پرملاحظہ فرمائیں:

دوران سفر دو نمازیں اکھٹی پڑھنا


فتوی نمبر : 144107200464

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں