بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیوی کے سامنے دوسری بیوی سے ہم بستری کرنے کا حکم


سوال

میری تین بیویاں ہیں، میں ایک ساتھ ایک بستر میں ہم بستری کر سکتا ہوں کیا؟

جواب

 اگر آپ کا مقصد یہ ہے کہ ایک ہی بستر میں دوسری بیویوں  کی موجودگی میں کسی بیوی سے صحبت کرنا شریعت میں کیسا ہے؟ تو اس کا حکم یہ ہے کہ ایسا کرنا انتہائی بے حیائی , بے شرمی اور گناہ کی بات ہے، ایسا کرنے سے ایک عورت کا ستر بھی دوسری عورت کے سامنے کھلے گا، جب کہ ان کا آپس میں ایک دوسرے سے ستر چھپانا لازم ہے، لہذا  مسلمان کے لیے ایسا کرنا سخت نا پسندیدہ ، بے حیائی کا کام اور گناہ ہے۔ 

"ولایجوز للمرأة أن تنظر إلی بطن امرأة بشهوة، سراجیة". (طحطاوي ۴/ ۱۸۵)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"کره وطئ زوجته بحضرة ضرّتها"․ (الفتاوی الهندیة: ج۵ ص۳۸۰) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200406

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں