بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک عالم کا دوسرے عالم کو گالی دینے کا حکم


سوال

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین کہ زید ایک عالم ہونے کے ساتھ مسجد کا امام ہے اور اس نے دوسرے عالم کو مادر زاد کی گندی گالی دی، ایسے میں زید کے بارے میں کیا حکم ہے؟ 

جواب

ازروئے حدیث شریف کسی بھی مسلمان کو گالی دینا گناہِ کبیرہ ہے، چاہے کوئی بھی دے اور کسی کو بھی دے، خواہ عالم ہو یا غیر عالم۔ اور عالم کا  گالی دینا گناہ ہونے کے ساتھ ساتھ علم اور امامت کے منصب کے بھی خلاف ہے، لہٰذا کسی امام کا دوسرے عالم کو گالی دینا اور بھی زیادہ قبیح عمل ہے، اس لیے زید کو اپنے اس فعل سے توبہ بھی کرنی چاہیے اور جس عالم کو گالی دی ہے اس  سے معافی بھی مانگنی چاہیے، اور آئندہ  گالی دینے سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201593

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں