میری بہن کے شوہر نے میری بہن کو ایک طلاق دی ہے اور اس میں اس نے ایک مہینے کا وقت دیا ہے صلح کرنے کے لیے تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا دوسرا مہینہ شروع ہونے کے ساتھ ہی کیا دوسری طلاق شروع ہو جائے گی یا پہلی ہی رہے گی ؟
اگر واقعۃً صرف ایک ہی طلاق دی ہے تو ایک ہی طلاق واقع ہوگی، دوسرا مہینہ شروع ہونے سے خود بخود دوسری طلاق واقع نہیں ہوگی، نیز طلاق کے صریح الفاظ کے ساتھ ایک طلاق دینے کے بعد شوہر اپنی بیوی کی عدت ( مکمل تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو) میں رجوع کرسکتا ہے، اگر رجوع کرلیا تو نکاح برقرار رہے گا، اور اگر عدت کے اندر رجوع نہیں کیا تو عدت گزرتے ہی نکاح ختم ہوجائے گا اور پھر دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ تجدیدِ نکاح کرنا پڑے گا، اور دونوں صورتوں میں آئندہ کے لیے شوہر کو دو طلاقوں کا اختیار حاصل ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن