بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک شہر میں رہائش ہو اور دوسرے میں مکان کرایہ پر دیا ہو تو قصر نماز کا کیا حکم ہوگا؟


سوال

ایک آدمی اسلام آباد میں بھی ایک مکان کا مالک ہے اور ایک گھر کراچی میں بھی اس کی ملکیت میں ہے، لیکن کراچی والا گھر کرایہ پر دیا ہے تو جب یہ مالک جب کراچی جائے گا وہاں قصر نماز پڑھے گا یا اتمام کرے گا؟

جواب

اگر اس شخص کے گھر والے اسلام آباد میں ہیں اورمستقل رہائش بھی وہیں ہے کراچی میں صرف ایک مکان لےکر کرایہ پر دیا ہوا ہے اور کوئی غرض کراچی سے وابستہ نہیں ہے تو ایسی صورت میں یہ شخص اگر پندرہ دن سے کم کے لیے کراچی آئے گا  تو مسافر شمار ہوگا اور قصر نماز ادا کرے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200854

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں